ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / دیرالزور میں اتحادی طیاروں کی بمباری سے 23 شہری جاں بحق

دیرالزور میں اتحادی طیاروں کی بمباری سے 23 شہری جاں بحق

Tue, 16 May 2017 18:47:13  SO Admin   S.O. News Service

دمشق،16مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)شام کے شہر دیر الزور میں ‘داعش‘ کے زیر تسلط علاقے البوکمال پر گذشتہ روز امریکی قیادت میں قائم عالمی اتحاد کے جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم 23 عام شہری جاں بحق ہوگئے۔شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اتحادی طیاروں کی بمباری سے تئیس عام شہری مارے گئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔آبزرویٹری کے مطابق اتحادی طیاروں نے شام کے مشرق میں عراق کی سرحد کے قریب البوکمال شہر میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا۔انسانی حقوق گروپ کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ دیر الزور گورنری کے البوکمال شہر میں امریکا کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے طیاروں نے بمباری کی جس کے نتیجے میں 23 عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ دسیوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بمباری میں مرنے والے 15 شامی پناہ گزین بھی شامل ہیں جو دیر الزور اور الرقہ سے داعش کے چنگل سے جان بچا کر محفوظ مقامات کی طرف جانے کی کوشش کررہے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق اتحادی طیاروں نے سوموار کو مقامی وقت کے مطابق صبح تین بجے شہری آبادی پر بمباری کی۔ اس وقت شہری سو رہے تھے۔ بمباری سے بڑی تعداد میں شہری زخمی ہوئے ہیں۔ اس لیے ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق داعش نے البوکمال کی متعد کالونیوں میں عمارتوں کو اپنے مراکز میں تبدیل کررکھا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ داعش عالمی اتحادی طیاروں کی بمباری سے بچنے کے لیے اپنے مراکز گنجان آباد مقامات پر منتقل کررہی ہے تاکہ آبادی کو ڈھال کے طور پراستعمال کیا جا سکے۔ادھر مشرقی الرقہ میں داعش کے زیرتسلط علاقے میں اتحادی طیاروں کے ایک دوسرے فضائی حملے میں 12 خواتین کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔انسانی حقوق آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کے مطابق اتحادی طیاروں نے اتوار کو کھیتوں میں کام کرنے والی خواتین کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بارہ خواتین ورکر جاں بحق ہوگئیں۔خیال رہے کہ دیر الزور گورنری پر داعش نے سنہ 2014ء میں قبضہ کیا تھا۔ یہ گورنری تیل کی دولت سے مالا مال ہے۔ الرقہ میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز گذشتہ برس نومبر میں ’سیرین ڈیموکریٹک فورسز‘ نے کیا تھا۔ اس گروپ کو امریکا اور مغربی ملکوں کی حمایت حاصل ہے۔


Share: